ابن فہد حلی قدس سرہ کا مزار کربلاء کی اہم مذہبی نشانیوں اور یادگاروں میں سے ایک ہے۔

ابن فہد حلی قدس سرہ کا مزار کربلاء کی اہم مذہبی نشانیوں اور یادگاروں میں سے ایک ہے۔

 آپ کا نام 

آپ کا نام شیخ جمال الدین ابو العباس احمد بن  شمس الدین محمد بن فہد اسدی حلی قدس سرہ ہے۔

ولادت

 شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ سنہ 757 ہجری میں شہر حلہ میں پیدا ہوئے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ سن 756 ہجری میں پیدا ہوئے۔ 
مگر آپ کی ولادت سال (757ھ) کو ثابت ہے کیونکہ اکثر مصادر نے اسی کا ذکر کیا ہے۔

 آپ کی پرورش

 شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ نے حلہ میں پرورش پائی، جو اس وقت ایک علمی مرکز تھا۔
حلہ ہلاکو خان  کے بغداد پر قبضے کے بعد ، منگولوں کے حملے سے بچ گیا، اور یہ ان  علماء اور طلباء کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن گیا جو بغداد سے بھاگ کر آئے۔
شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ کی شخصیت کی پرورش ایک ایسے دیندار گھرانے میں ہوئی  جو اپنے دین اور مذہب کا محافظ اور اس کے احکام پر سختی سے کاربند تھا ،اسی وجہ سے اس گھرانے نے ایک مومن، متقی اور پرہیزگار  بچےکو جنم دیا۔ وہ شخص جسے مطیع اور تابعدار شخص کہا جاتا ہے۔

  شیخ احمد بن فہد حلی رحمۃ اللہ علیہ اپنے فضل، احسان، اور پرہیزگاری (تقویٰ، اخلاق، خوف اور ہمدردی کے لیے مشہور تھے۔ آپ فاضل،  صالح، عبادت گزار متقی، پرہیزگار اور جلیل القدر عالم  اور صاحب کرامات تھے۔ 

 شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ کی وفات (841ھ) میں ہوئی۔  ان کی عمر (84) سال ہے۔

 مزار کا مقام

  شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ کا مزار امام حسین علیہ السلام کے روضہ کے باب قبلہ کی طرف جانے والی سڑک پر واقع ہے۔
 مزار کی تعمیر سے پہلے یہ جگہ ایک پھل دار باغ پر مشتمل تھی، جسے ابو فہد کا باغ کہا جاتا تھا۔ 
یہ نام آج تک  معروف ہے، لیکن  صحیح یہ ہے کہ اس باغ کو (ابن فہد) کہا جاتا ہے، (ابو فہد) نہیں۔  
یہ مقبرہ معروف ہے ۔ اس کے اوپر اونچا گنبد ہے، جس کے چاروں طرف لوہے کے بنی ہوئی جالی لگی ہوئی ہے  اور اس پر مزار کے احترام میں ایک تختی لگائی گئی ہے جس پر زیارت لکھی ہوئی ہے اور مزار کے ساتھ ہی ایک سکول ہے جس کا نام شیخ احمد بن فہد حلی قدس سرہ سکول ہے۔ 
اس عمارت کی دو مرتبہ تجدید کی گئی،پہلی مرتبہ 1358 میں اور دوسری مرتبہ 1384میں۔
 سڑک پر واقع مرکزی دروازے کے سامنے والے حصے پر پچھلے ادوار میں مزار اور سکول کی، کی گئی تعمیرات کی تفاصیل درج ہیں۔