ہالینڈ کے سیاح کا کربلاء آمد

موسوعہ کربلاء الحضاریة في محور ها التاريخي کے صفحہ (252) پر ذکر کیا گیا ہے کہ ہالینڈ کے سیاح ملیبارڈ حلہ کے راستے سے کربلاء پہنچا ۔ اس نے حلہ اور کربلاء کے درمیان ریتلے راستے کے متعلق بیان کیا کہ جو کجھور کے باغات سے شروع ہوتا ہےاور کربلاء تک کجھور کے باغات ہیں۔ ہر سال کئی ملین زائر کربلاء کا قصد کرتے ہیں۔ مزید برآں ملیبارڈ نے کہا حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک قیمتی دورہ ہے جو تھکا دیتا ہے۔ شہر کربلاء کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کے دو عظیم مقدس مقامات تھے جو دیکھنے میں بہت مضبوط نظر آتے تھے۔ ان کی چھت اوپر نیچے تھی۔ ان کے گنبد خالص سونے کے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر پر درختوں کی کثرت کی وجہ سے اندھیرا چھایا ہوا دکھائی دے رہا تھااور سڑکوں پر سرگرمیاں جاری تھیں۔ وہاں زائرین کی مختلف انجمنیں تھیں جن میں سے کچھ بڑے عماموں اور چمکدار آنکھوں والے ہندوستانی تھے۔ ان میں سے کچھ کرد لباس میں تھے اور دیگر افغانی اور ایرانی لباس میں تھے یہاں تک کہ ہم نے کچھ کو یورپی لباس میں بھی دیکھا اور کچھ سرخ ترک رنگ کی ٹوپیوں میں نظر آ رہے تھے۔ مركز كربلاء للدراسات والبحوث