شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان کی جانب سے عظیم الشان جلسہ بعنوان اصلاح معاشرہ و حضرت فاطمہ زہرا س

ہندوستان کے شہر آلہ باد  میں شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان اور جامعہ امامیہ انوار العلوم کی جانب سے عظیم الشان جلسہ بعنوان اصلاح معاشرہ و حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کا انعقاد کیا گیا

اس عظیم الشان جلسہ کے پہلے مقرر مولانا سید صفدر حسین(جونپور) نے بیان کیا کہ اصلاح معاشرہ کے ساتھ ترقی معاشرہ پر غور کرنا ضرور ہے۔کتابوں میں پڑھی والی جنت اور ہے؛بنت پیغمبر کی سیرت پر عمل کر کے گھر کو جنت نظیر بنا دینا اور ہے۔

اس کے بعد مولانا اختر عباس جون(لکھنؤ) نے اصلاح  معاشرے کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔اور اصلاح بغیر توفیق الہی کے ممکن نہیں ہے۔فساد پھیلانے والوں کے مقابل میں وہ لوگ ہوتے ہیں جو خرابیوں کو ختم کرتے ہیں پھر انہیں اس راہ میں کوئی فکر نہیں ستاتی کہ کوئی کیا کہے گا؟

اس کے بعد مولانا سید غلام حسین رضوی (ہلوری) نے اپنی تقریر میں کہا کہ کیوں نہیں ہم معاشرہ میں ایساکام کرتے جس سے جناب فاطمہ زہرا کا فقط نام باقی نہ رہے بلکہ ان کی فکر کو بھی اپنی زندگی میں جگہ دے سکیں۔

ناظم جلسہ نے اس کے بعد مولانا اعظم میرٹھی کو منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کے لئے بلایا تو موصوف نے اپنے با معنی و پر مغز اشعار سے حاضرین کو واہ واہ سبحان اللہ کہنے پر مجبور کیا۔ہر شعر پر خوب داد و تحسین سے نوازا گیا۔آپ کے اشعار بہت پسند کئے گئے

اس کے بعد شیعہ علماء اسمبلی ہندوستان کی مجلس قیادت کے اہم رکن مولانا سید قاضی عسکری (دہلی) نے بیان کیا کہ اصلاح ایک ایسا لفظ ہے جس سے کسی کو اختلاف نہیں ہے۔اصلاح کے نام پر فساد کرنے والوں نے پہلے مرحلہ میں امت کو اہلبیت سے دور کر دیا۔صدیقہ طاہرہ نے اس برائی کو ختم کرنے کے لئے پرچم بلند کیا اور معرکۃ الآراء خطبہ ارشاد فرمایا۔

ناظم جلسہ نے کلمات تشکر کے لئے مولانا سید رضی حیدر کو دعوت سخن دی۔مولانا نے تمام شریک علماء و مومنین کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ امامباڑہ نقی بیگ کی انتظامیہ کا خاص شکریہ ادا کیا اور دعائے فرج کے ذریعہ اس جلسہ کو اختتام تک پہنچایا