غزہ پر صیہونی حملے کے نتیجے میں ہونے والے زخمیوں کو کربلاء لانے کے لیے عتبہ حسینہ نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں

حرم امام حسین علیہ السلام کے سیکڑی جنرل نے غزہ پر صیہونی حملے میں ہونے والے زخمیوں کو کربلاء لانے کی تیاریوں کے مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ان زخمیوں کا حرم کے ہسپتالوں میں مفت علاج کیا جائے گا۔
حرم امام حسین کے سیکڑی جنرل جناب حسن رشید  نے کہا کہ سب سے پہلے ہم فلسطینی بھائیوں  کے صبر ،بہادری  اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔
صیہونی دہشتگر دنیا کے سامنے ظلم کر رہے ہیں اور مظلوموں کا خون بہایا جارہا ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ حرم امام حسین علیہ السلام فلسطینی مظلوم بھائیوں کی داد رسی کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
 مرجع دینی اعلی آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف کے حکم پر اس جنگ میں ہونے والے زخمیوں کو کربلاء لا کر،ان کو طبی امداد دی جائے گی۔ اس سلسلے میں ہم نے عراقی اور فلسطینی حکومتوں سے قانونی معاملات پر بات چیت مکمل کر لی ہے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حرم امام حسین علیہ السلام نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حملے کے آغاز ہی سے، غزہ پر صیہونی حملے سے زخمی ہونے والے مظلوموں کو ،طبی امداد دینے کی کوشش شروع کر دی تھیں۔ 
واضح رہے کہ دنیائے تشیع کے عظیم مرجع آیت اللّٰہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے فلسطین کے تمام زخمیوں کا علاج، کربلاء معلیٰ میں حرم مطہر کے ہسپتالوں میں فری کرنے کا حکم دیا تھا ۔ان کے علاج معالجے، رہائش اور دیگر تمام اخراجات حرم مطہر کی طرف سے ادا کیے جائیں گے

ابراہیم العوینی

ابو علی