تکریت یونیورسٹی نے عتبہ حسینیہ کے تعاون سے آٹھویں علمی کانفرنس کا انعقاد کیا

تکریت یونیورسٹی نے حرم امام حسین علیہ السلام کے ذیلی ادارے مرکز بینہ برائے فکر وثقافت کے تعاون سے آٹھویں سالانہ علمی کانفرنس (انسانی علوم میں سائنسی تحقیق کے امکانات، حقیقت اور خواہشات) کے عنوان سے منعقد کی۔
 اس کانفرنس میں ملکی وٖغیر ملکی مقالہ نگاروں اور مختلف شخصیات اور محققین نے شرکت کی۔
مرکز کے ڈائریکٹر شیخ علی قرعاوی نے بین الاقوامی میڈیا سنٹر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حرم امام حسین علیہ السلام کا ایک مفید پروگرام کہ جس کا مقصد ملک کے کالج اور یونیورسٹیز کی تعاون سے مختلف علمی سیمنار اور کانفرنس کا انعقاد کرنا ہے تاکہ معیار تعلیم بلند ہو۔
 اس سلسلے میں تکریت یونیورسٹی میں ادب فیکلٹی کے ساتھ مل کر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے جو دو دن تک جاری رہے گا۔ 
قرعاوی نے مزید کہا کہ مرکز نے ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا جس میں مد مقابل کے ساتھ مکالمہ کے اصولوں کو بیان کیا گیا تاکہ ایک مشترکہ معاشرہ تعمیر ہو سکے۔  اسی طرح تعمیر معاشرے میں مرجعیت کے کردار پر بھی مقالہ پیش کیا گیا۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ روضہ حسینی اور عراقی یونیورسٹیوں کے درمیان علمی، ثقافتی اور فکری موضوعات پر کام کرنا ہمارا ہدف ہے تاکہ ملک عزیز ترقی کی راہ پر گامزن ہو اور ایک علمی فضاء قائم ہو جو انسانیت کی تعمیر میں کردار ادا کرے۔
دوسری جانب تکریت یونیورسٹی کے کالج آف ادب کے ڈین، ڈاکٹر مربد صالح نے کانفرنس کی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی محققین کی جانب سے 90 سے زائد علمی مقالے جمع ہوئے جو کہ یقینا ایک خوش آئند بات ہے۔
ڈاکٹر صاحب نے کانفرنس کے انعقاد میں حرم امام  حسین علیہ السلام کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف تکریت اس کانفرنس میں تعاون اور شرکت کرنے پرحرم امام حسین علیہ السلام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہے اور آئندہ بھی اس قسم کے علمی تعاون کی امید رکھتے ہیں۔
کانفرنس کے اختتام میں شرکاء و مقالہ نگاروں کی جانب سے حالیہ غزہ میں جاری صیہونی حملوں کی اور بالخصوص بچوں اور ہسپتالوں پر کیے جانے والے حملوں کی پر زور مذمت کی گئی

عماد بعو

ابو علی