عراق میں ویٹیکن کے سفیرکا بیان۔۔

عراق میں ویٹیکن کے سفیر کا بیان۔۔

 آیت اللہ العظمی سید سیستانی دام ظلہ الوارف اور پوپ فرانسس کے درمیان عظیم تاریخی ملاقات نے امن پھیلانے میں مدد کی۔


 عتبہ حسینیہ  میں منعقد ہونے والے پہلے بین الاقوامی سفارتی فورم کے قیام کے موقع پر، وزارت خارجہ کے تعاون سے، ہم نے میتیا لیسکوفار سے ملاقات کی جو کہ عراق میں ویٹیکن کے سفیر ہیں۔ اس سفارتی فورم  کی نمائندگی عتبہ حسینہ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر نے کی۔

  سفیر نےہمارے مرکز کو ایک بیان میں  قوموں کی زندگی میں مذہب کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مذہب قوموں اور لوگوں کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
 اس لیے مذہب کو سفارتی اور سفارتی پہلوؤں کو اہمیت دینا ضروری ہے اور ایسے تعلقات کو بھی جو عوامی سفارت کاری کی اصطلاح کے فریم ورک کے اندر مذہبی اور ثقافتی سفارت کاری کے کردار کا ایک وسیع اور جامع نظریہ پیش کرتے ہیں۔

 سفیر نے صفوں کو متحد کرنے میں آیت اللہ العظمیٰ سید سیستانی دام ظلہ الوارف کے کردار کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اس مقدس مقام کو حاصل کرنے کے بعد سے آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ الوارف نے عراقی عوام کے کلام کو یکجا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تمام نظریات، فرقوں اور مذاہب کو انسانیت اور رحمت کی چھت کے نیچے متحد کرنے کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

 انہوں نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ  آیت اللہ العظمی سید سیستانی دام ظلہ الوارف اور پوپ فرانسس کے درمیان عظیم تاریخی ملاقات نے امن پھیلانے میں مدد کی اور تمام انسانیت کے درمیان بات چیت اور مشترکہ افہام و تفہیم پر زور دیا۔ سچ یہ ہے کہ ان کی دوستانہ ملاقات عوام کے لیے بہت اہم تھی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات کو میں پہلی بار دیکھنے کے لیے پرجوش نہیں تھا اور اس کے بعد، ایک خاص انداز میں ایک ویڈیو میرے سامنے آئی جس میں وہ ایک دوسرے کو سلام کرتے ہوئے۔
 یہ گرمجوشی بہت شاندار تھی اور محبت اور امن کے گہرے معانی پر مشتمل تھی ۔
اس نے میرے  اور دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے دلوں کو گہرائی سے چھوا۔