حرم امام حسین علیہ السلام میں انٹرنیشنل قرآن ایوارڈ کی پروقار تقریب میں 10 ممالک سے مہمانوں کی شرکت

حرم امام حسین علیہ السلام میں انٹرنیشنل قرآن ایوارڈ کی پروقار تقریب میں 10 ممالک سے مہمانوں کی شرکت 
عتبہ حسینہ کے تابع دار القرآن الکریم کی طرف سے عتبات عالیہ اور مختلف اداروں کے لیے قرآن پاک کی تلاوت اور حفظ کے دوسرے کربلاء انٹرنیشنل ایوارڈ مقابلے کا آغاز ہفتہ نصرت قرآن کی فعالیات کے ضمن میں صحن حسینی میں منعقد ہوا۔ 

 افتتاحی تقریب میں حرم حسینی کے متولی شرعی  شیخ عبد المہدی الکربلائی حفظہ اللہ کے ساتھ ساتھ حوزہ کربلا کے متعدد علمائے کرام کے علاوہ حرم حسینی کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔
 دار القرآن الکریم کے میڈیا سیکشن کے مسئول کرار شمری نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کو ایک بیان میں کہا افتتاحی تقریب سے متولی شرعی شیخ مہدی کربلائی حفظہ اللہ نے خطاب کی جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے مقابلوں کے انعقاد کا مقصد لوگوں کو قران مجید کے قریب لانا ہے کیونکہ قرآن ایک ایسا نور ہے جو ہمیں اندھیروں اور جہالت سے نکالنے کے لیے رہنمائی کرتا ہے 
اور قران انصاف کا ایسا ترازو  ہے جس سے زبان ،حق سے منحرف نہ ہو اور نجات کا علم قرار دینا ہے جس سے اس کی سنت کا قصد کرنے والے گمراہ نہ ہوں۔
 انہوں نے مزید کہا کہ ایسے مقابلوں کا انعقاد جن کا مقصد قرآنی صلاحیتوں کو تلاش کرنا ہے، خاص طور پر وہ قراء جو اپنی خوبصورت آواز اور اچھی کارکردگی سے اپنی طرف جذب کرتے ہیں۔
مزید برآں انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ خدا کی کتاب کے بارے میں ہمارے اہتمام کو ظاہر کرتا ہے۔

 شمری نے اشارہ کیا کہ افتتاحی تقریب میں حوزات دینیہ کے نمائندے جناب ریاض الحکیم حفظہ اللہ کی تقریر اور آیت اللہ شیخ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف کے دفتر کے مدیر شیخ علی النجفی حفظہ اللہ کی تقریر 
 اور شاعر زین العابدین مرشدی کا مکالمہ بھی شامل تھا۔ 
 پھر شعبہ دار القرآن کے سربراہ شیخ خیر الدین علی الہادی کی تقریر بھی شامل تھی جس میں انہوں نے کہا کہ یہ مقابلہ ممتاز اور منفرد ہے کیونکہ یہ امام حسین علیہ السلام کے حرم میں منعقد ہوا ہے۔  یہ ایک ایسی خصوصیت ہے جو آپ کو دوسرے مقابلوں میں نہیں ملے گی، اس کے علاوہ یہ مقابلہ عتبہ حسینہ کے متولی شرعی کے زیر نگرانی ہو رہا ہے۔ جس نے مقابلے کو بین الاقوامی سطح سے عتبات عالیہ مقدس مزارات اور مقامات کی سطح پر منتقل کر دیا ہے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقابلے میں 30 سے ​​زائد مقدس مقامات، مزارات اور مساجد کی نمائندگی کرنے والے 54 حفاظ اور قراء حصہ لیں گے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ اس مقابلے میں 10عرب اور اسلامی ممالک نے حصہ لیا ہے جن میں سعودی عرب، کویت، شام، لبنان، مصر، الجزائر، ایران، ترکی اور افغانستان اور عراق شامل ہیں۔

 شمری نے کہا مقابلے کو مختلف مہارتوں میں 15 عالمی شہرت یافتہ ریفریوں کا ایک گروپ چلا رہا ہے۔ 
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس مقابلے کا مقصد دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ ہم قرآن کریم کے ساتھ ہمیشہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گےاور قرآن مجید کے خلاف ہونے والے حملوں کے مخالف ہیں۔ 
اور دنیا پر یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ جو کچھ بھی سڑکوں کو بھڑکانے کے لیے چاہتے ہیں، اور جب بھی وہ فتنہ کی آگ بھڑکاتے ہیں، اللہ تعالیٰ اسے ان نیک مومنوں کے ہاتھوں سے بجھا دیتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے کلمات کو حفظ کرتے ہیں۔