کردستان کے دار الافتاء کے علماء اور دانشورں کے ایک وفد نے کربلاء معلی کا دورہ کیا

عراقی یونیورسٹیز کے درمیان تعلیمی اورادارتی تعاون کے ضمن میں کردستان کے دارالافتاء کے قاضی اور سلیمانیہ یونیورسٹی کے اعلی سطحی وفد نے کربلاء میں حرم امام حسین علیہ السلام کے زیر انتظام چلنے والی وارث الانبیاء اورالزہرء یونیورسٹی کا دورہ کیا۔
 اس دورے کا مقصد تعلیمی معیار کو چانچنے اورمشترکہ تعاون کے امکانات کوکھولنا تھا۔
وفد کے ایک رکن اور جامعہ سلیمانیہ میں علوم اسلامیہ کے استاد پروفیسر ڈاکٹرعبدالفتاح نے کہا کہ آج ہم نے وارث الانبیاء اورالزہرء یونیورسٹی کادورہ کیا ہے اور حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے جاری تعلیمی پروجیکٹ کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور ہمیں خوشی ہوئی کہ عراق لیول کا اتنا اچھا ادارہ منظم طریقے سے چل رہا ہے۔
 یہاں پر ہم نے ایک دوسرے کا احترام ،اخلاق اور پیار و محبت کا ماحول دیکھا۔
اس دورے کے دوران دو طرفہ تعاون پر بھی اتفاق ہوا۔
جامعہ سلیمانیہ کے پروفیسر کامران رحمن نے کہا کہ میں نے کربلاء کے اس سے پہلے کئی دورے کیے ہیں اور بہت سی کانفرنسوں میں شرکت کی ہے۔ حال ہی میں جامعة وارث الانبياء کی علمی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
  میں نے کربلاء معلی کے لوگوں کا اخلاق بہت بلند پایا اگرچہ پورے عراق کے لوگ مہمان نواز اور سخی ہیں لیکن کربلاء والوں کی بات ہی الگ ہے۔
 انکا لوگوں کے ساتھ ملنا اور بالخصوص حرم کے قریب کے لوگ دل وجان سے زائرین کی خدمت کرتے ہیں۔
یونیورسٹی  وراث انبیاء کے علوم اسلامیہ کے ڈین ڈاکٹر طلال کمالی نے میڈیا سے بات  کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ جامعہ کے علوم اسلامیہ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ ،اسلام ہی زندگی ہے، کانفرنس کے ثمرات ہیں۔ 
اس میں جامعہ سلیمانیہ کے نمائندہ سے سلیمانیہ کے شیوخ اورعلماء کے ایک گروپ کو کربلاء لانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔
آج اس وفد کی قیادت دار الافتاء سلیمانیہ کے مفتی کررہے ہیں جبکہ سلیمانیہ کی علماء کمیٹی کے ایک رکن بھی شامل ہیں۔ 
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پرامن بقاء اور باہمی اتحاد و اتفاق کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر رہنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر جب ہم ایک چھت کے نیچے رہتے ہیں، جو کہ عراق ہے،اس سے بڑے خیمے کا ذکر کیا جائے تو وہ  اسلام کا خیمہ ہے۔
اس دورے کا مقصد آپس میں ملنا لوگوں کی آراء اور خیالات کو جاننا ہے اور مختلف قوموں کے رہن سہن کو دیکھنا ہے۔
 حرم امام حسین علیہ السلام کی فلاح انسانی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو دیکھنا تھا اور مستقبل میں بعض دینی شخصیات بالخصوص نجف اشرف کے مراجع کرام سے ملاقات کرنا ہے۔
اس کے علاوہ کربلاء میں بھی مختلف شخصیتوں سے ملنا ہے۔ ان میں سے ایک متولی شرعی حرم امام حسین علیہ السلام جناب شیخ عبد المہدی کربلائی حفظہ اللہ اور متولی شرعی حرم حضرت عباس علیہ السلام جناب سید احمد الصافی شامل ہیں۔ اسکے علاوہ نجف اشرف میں کچھ اداروں جن میں سے دارالعلم الخوئی اور معھد علمین کو بھی دیکھنا ہے۔

عماد بعو

ابو علی