عراقی صحافی و ماہر تعلیم نے وارث انٹرنیشنل فاؤنڈیشن برائے کینسر کو دنیا کا منفرد اور عظیم ادارہ قرار دیا

صحافی  ڈاکٹر مظفر قاسم نے اپنے یوٹیوب چینل پر بیان کیا کہ کربلاء میں ورم کے علاج کے لیے وارث انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کو اب دنیا بھر میں واحد، سب سے بڑا اور سب سے بہترین  تصور کیا جاتا ہے کیونکہ یہ انسانی خدمت کے لیے کینسر کے مریض بچوں کو بہترین سہولیات فراہم کرتا ہے۔

  انہوں نے کہا کہ شہر کربلاء میں ادارہ کے دورے کے دوران ،اس کے کام اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے جاننے بعد ہمیں ایک ایسی چیز ملی جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا اور نجف اشرف میں موجود آیت اللہ العظمی سید سیستانی دام ظلہ الوارف کی صورت میں مرجعیت اعلی کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہرعراقی کے لیے قابل فخر ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عتبہ حسینہ کینسر میں مبتلا ایک بچے پر 90,000 ڈالر خرچ کرتا ہے کہ جسکو وارث انٹرنیشنل فاؤنڈیشن اپنی کفالت میں لیتا ہے جیساکہ فاؤنڈیشن کے مدیر نے کہا ہے۔

مظفر قاسم نے ذکر کیا کہ آیت اللہ العظمی سید سیستانی دام ظلہ الوارف  کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی حفظہ اللہ نے اعلان کیا ہے کہ پندرہ سال یا اس سے کم عمر کے کینسر میں مبتلا بچوں کا علاج فری کیا جائے گا جبکہ پہلے بارہ سال کے بچوں کے لیے یہ علاج فری تھا۔

انہوں نے گفتگو کے دوران اس طرف بھی اشارہ کیا کہ مرجعیت دینی نے ہدایت کی ہے کہ بصرہ، دیوانیہ اور کرکوک کے صوبوں میں بھی وارث انٹرنیشنل فاؤنڈیشن میں مزید تین ہسپتالوں کا اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے زور دے کر کہا توسیع کے بعد ادارہ میں 360 بستروں کی دوگنا  گنجائش ہو جائے گی اور یہ عرب ممالک کی سطح پر سب سے زیادہ آپریشنل صلاحیت ہو گی۔

انہوں نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ یہ ہسپتال خطے کے بہترین ہسپتالوں میں شمار ہوتا ہے اوراستعمال ہونے والے آلات کی جدیدیت میں یورپی ہسپتالوں کا مقابلہ کرتا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عراق میں کینسر سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد سالانہ 35 افراد تک پہنچ جاتی ہے، جو کہ عراقی وزارت صحت کے ایک بیان کے مطابق نئے آنے والے کیسز میں سامنے آئی ہے ۔

ابراہیم العوینی

ابو علی