عتبہ حسینہ نے موریطانیہ سے تعلق رکھنے والے وفد کا استقبال کیا

عتبہ حسینہ نے موریطانیہ سے تعلق رکھنے والے وفد کا استقبال کیا
عتبہ حسینہ نے زیارات کے لیے  اور حرم مقدس کے منصوبوں کا تعارف کرانے کے لیے  ریاست موریطانیہ کے ایک وفد کی میزبانی کی۔

 مسجد صدیق کے امام جماعت اور موریطانیہ میں مدارس اہل بیت  علیہم السلام کے مدیر محمد راشد نے کہا کہ ہم کربلاء اور امام حسین علیہ السلام کے مرقد کی زیارت کرکے خوش ہیں اور بہت فخر کرتے ہیں۔ہم  تیسری دفعہ زیارت کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اس مقدس  سرزمین سے ہم دنیا بھر کے تمام مسلمان مرد اور خواتین  کے لیے کربلاءکی زیارت کا شرف حاصل کرنے کی دعا کرتے ہیں۔اللہ کے ہاں اس زیارت کی بڑی خصوصیت ہے۔
 رشید نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں امام حسین علیہ السلام کا مقام اس قدر عظیم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس مقدس سرزمین کو ، جو آپ کے پاک خون سے سیراب ہوئی ،تمام آزاد لوگوں کا قبلہ قرار دیا جہاں کونے کونے سے زائرین کا ہجوم اور رش رہتا ہے۔
 میں بحیثیت امام جماعت اور بطور خطیب اللہ تعالیٰ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام حسین علیہ السلام کے سامنے عہد کرتا ہوں کہ ہم اس راستے پر باقی رہیں گے جس پر عظیم قربانی دینے والا چلا۔  عنقریب ہم موریطانیہ کے لوگوں کو اس قربانی اخلاص عمل اور لاکھوں لوگوں کی بابرکت زیارت کی فضا اور ماحول کو بیان کریں گے جو ہم نے کربلاء میں دیکھا۔
 موریطانیہ میں مؤسسہ قیم الانسانیہ و الثقافیہ (مؤسسہ انسانی اور ثقافتی ویلیوز) کی ڈائریکٹر ھلالہ حمادہ نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کو ایک بیان میں کہا کہ ہمارے ثقافتی اور انسانی مؤسسہ نے اہل بیت علیہم السلام کے فضائل پیش کرنے پر کام کیا ہے اور ابتداء امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کے اس فرمان سے کی  ہے (لوگ دو طرح کے ہوتے ہیں: یا تو دین میں تمہارے بھائی یا مخلوق میں تمہارے برابر)، کیونکہ یہ طرز زندگی  پرامن معاشرے اور  باہمی ہم آہنگی کی ابتدا ہے کہ جس کی طرف اسلام نے مسلمانوں کو دعوت دی ہے۔  قرآن پاک میں بہت سی مثالیں موجود ہیں جو انتہا پسندی کو مسترد کرنے پر زور دیتی ہیں کیونکہ حقیقی اسلام انتہا پسندی اور دہشت گردی سے بہت دور ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ عتبہ حسینیہ کے پاس بہت سے انسانی علمی اور معاشرے کی خدمت کرنے کے منصوبے ہیں، جنہیں یہ پورے خلوص اور لگن کے ساتھ لوگوں کے لیے پیش کرتا ہے اور یہ تمام دنیا کے لیے ایک پیغام ہے کہ مذہبی مؤسسہ کا کام صرف مذہبی خدمات فراہم کرنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس  مذہبی مؤسسہ کو بنایا گیا ہے تاکہ یہ لوگوں کے قریب  ہو اور اپنی خدمات تمام عراقیوں کے لیے پیش کرے۔  یہ خدمات، طبی تعلیمی فکری، ثقافتی اور آگاہی سے تعلق رکھتی ہیں ۔