ٹیلہ الزندان عراق کے صوبہ دیالہ کے آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔

ٹیلہ الزندان  کو صوبہ  دیالہ کے سب سے بڑے آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات میں سے شمار کیا جاتا ہے۔
یہ مقدادیہ قصبہ سے 12 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔اس کی تعمیر دوسری اور تیسری صدی عیسوی کے درمیان ساسانی دور میں ہوئی ۔
ٹیلہ الزندان پر موجود قلعہ کی عمارت کا سٹرکچر مستطیل کی شکل میں ہے ۔
یہ بڑی عمارت اس دور کی خوبصورت، طرز تعمیر کو ظاہر کرتی ہے جسکے دو مرکزی دروازے ہیں ۔یہ عمارت 16 ستون پر مشتمل تھی، جن میں سے اپ 12 ستون باقی ہیں۔ ان ستونوں  کی دیوار کی موٹائی 19 فٹ ہے۔ ان میں سے ہر ایک میں تین سوراخ ہیں جہاں سے دو محافظ  کھڑے ہو کر محل کی طرف آنے والے افراد کی نقل و حمل کو دیکھتے تھے۔ اس ڈیزائن کا بنیادی مقصد محل کی سیکورٹی کو مظبوط بنانا تھا ۔ اس قلعہ کواس وقت کے رومی حملوں کو پسپا کرنے کے لئے  استعمال کیا جاتا تھا۔
عراقی وزیر سیاحت و نوادرات نے دیالہ میں الزندان کے آثار قدیمہ کی بحالی کے دوسرے مرحلے کی تکمیل کا اعلان کیا ہے۔
 تحفط آثار قدیمہ کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرل ایاد حسن عبد حمزہ نے کہا کہ دیالہ صوبہ کے مقدادیہ قصبہ  میں الزندان کے آثار قدیمہ کی بحالی کے دوسرے مرحلے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ جس میں الزندان عمارت کا مغربی اور  جنوبی حصہ ہے جو عمارت کے ساتھ  ملحقہ ہے، اس پر کام کیا گیا ہے۔ اس کام کے دوران 10 مختلف سیڑھیوں کا سراغ  بھی ملا ہے جن میں سے کچھ کو نقصان پہنچا ہے جبکہ  دیگر بہتر حالت میں ہیں۔
حمزہ نے وضاحت کی کہ دوسرے مرحلہ میں کام کے دوران 30 مختلف جنگی اوزار بھی ملے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف زیوارت ،مٹی کے برتن تیر ،نیزے اور مختلف چیزوں کے نمونے یہاں سے ملے ہیں، جو اس دور میں استعمال ہوتے تھے