دین اسلام میں غلو کا پیچیدہ مسئلہ اور اس سے نجات کی ضرورت

سماحة السيّد الأُستاذ مُحمد باقر السيستاني

1۔ بیشک اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں نیک بندوں (انبیاء اور اوصیاء کرام) کے بارے میں غلو کرنے اور ان کو خالق ، رازق ، مدبر ، اور ان جیسی صفات سے مُتَّصِف کرنے سے ڈرایا ہے ۔

2۔ بیشک اکثر غلو کا تعلق قرآن مجید کی قدر و قیمت میں کمی  اور تنقیص سے مربوط ہے اور اس کی بناء یا تو  قرآن مجید میں تحریف (کمی اور تغییر ) کے دعویٰ پر ہے اور یا یہ دعویٰ ہے کہ  قرآن مجید واضح دلالت سے ساقط ہے  کیونکہ یہ کتاب خواص کے لیے نازل ہوئی ہے ۔

اور یھی چیز ہے جس پر بعض باطنی فرقوں نے بنیاد کھڑی کی ہوئی ہے اور اپنی ملاقاتوں میں قرآن کریم اور اس کی حواشی کو سمجھنے سے لوگوں کو دور رکھتے ہیں ۔

3۔ یھاں پر بعض باطنی فرقے پائے جاتے ہیں  جن کی بناء واجبات کو چھوڑنے اور حجاب نہ کرنے پر کھڑی ہےاوروہ لوگ  اس بات پر عمل کرتے ہیں کہ قرآن کریم اور نصوص شرعیہ اعتبار سے ساقط ہیں در حالیکہ یہ دونوں تمام لوگوں کے لیے قیمتی پیغام ہیں ۔

4۔ قرآن کریم نے ہمارے لیے نبی اکرم ﷺ اور اہل بیت اور آئمہ معصومین علیھم السلام کا مقام  اور ان کی صفات کو  واضح بیان کیا ہے ۔

5۔ بیشک قرآن کریم ہی ثقل اکبر ہے جیسا کہ حدیثِ ثقلین میں وارد ہوا ہے اور قرآن مجید الھی اور تاریخی اعتبار سے معصوم اور محفوظ ہےاور قرآن مجید دین میں غلو کی نفی کرتا ہے اور انبیاء اور اوصیاء  کرام کے مقامات اور صفات کو بیان کرتا ہے۔

6۔مذاہب اور ادیان کے بعض علماء کے نظریات میں اور بعض عوام الناس کے عامیانہ  مبالغے سے بھرے رجحانات میں  بہت زیادہ غلو نظر آتا ہے

غلو کے اسباب بہت زیادہ ہیں ان میں سے چند یہ ہیں : جذبات و عاطفیت ، آئمہ معصومین علیھم السلام پر کئے گئے مظالم کواستعمال کرنا اور کسی بھی مقصد کے لیے ان کو استعمال کرنا ۔

7۔ غلو کا پیچیدہ مسئلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مشخص اور معین ہے کیونکہ وہ ذات ہر چیز کا علم رکھنے والی ہے اور بنیادی طور پر دین پر نگران اور محافظ ہے اور اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی بہت زیادہ آیات میں اس پیچیدہ مسئلہ کا حل بیان فرمایا ہے ۔

8۔ باطنی فرقے اپنے لیے ایک باطنی دین و مذہب بناتے ہیں، جس کے ذریعے سے وہ قرآن کے ظواہر سے ہاتھ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں اور اسے عوام الناس سے پوشیدہ رکھتے ہیں کہ یہ خواص کے لیے نازل ہوا ہے اور اس کو سمجھنا  خواص میں ہی منحصر کرتے ہیں ۔

9-بیشک قرآن مجید ہی حق اور اہل حق سے  ہدایت لینے  کا اور ان ہستیوں کے خصائص کی معرفت کا  وسیلہ اور ذریعہ ہے اورانھیں میں سے انبیاء ، اوصیاء کرام اور آئمہ معصومین (صلوات الله وسلامه عليهم أجمعين)ہیں اور قرآن مجید دین میں اور ان ہستیوں میں غلو کرنے سے روکتا ہے اور قرآن کریم میں  ان ہستیوں کے ساتھ اعتقادی مستقیم جذبات کے طریقے  واضح اور روشن ہیں ۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں قرآن مجید کے ذریعے سے ہدایت عطا فرمائے اور اسی کے ذریعے سے بابصیرت بنائے اور اور اس میں غور و فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اورہمیں دین اور دینی تعلیمات میں گمراہی سے دور رکھے ۔