امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف دھمکیاں روکنے کے لیے ایف بی آئی سرگرم

امریکہ میں (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے امریکی سینٹ کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 اکتوبر سے ہونے والی لڑائی کے بعد امریکہ کے لیے ممکنہ خطرات کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔
امریکہ کی داخلی سکیورٹی کے انٹیلی جنس ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ کے بعد امریکہ میں مسلمانوں اور یہودیوں کے ایک دوسرے کے خلاف بڑھتے ہوئے خطرات اور نفرت انگیز مہم کے باعث ملک بھر میں پولیس کو چوکس کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات اکتوبر کو  اسرائیل اور حماس کے ایک دوسرے پر حملوں کے بعد امریکہ میں یہودیوں، مسلمانوں اور عرب امریکیوں سے متعلق خطرات میں اضافے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کا بھی کہنا ہے کہ یہ فکر مند ہونے کا وقت ہے کہ ہم ایک خطرناک دور میں ہیں اور اس وقت مستقل چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے سینیٹرز کو بتایا کہ 7 اکتوبر سے یہ رجحان تیز ہوگیا ہے۔
تاہم ایف بی آئی ان ممکنہ حملوں کو روکنے کے لئے مسلمانوں اور یہودیوں کے مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے ہیں اور چوبیس گھنٹے مسلسل نگرانی جاری ہے۔
ہمارے پاس کوئی ایسی معلومات یا اطلاعات نہیں ہیں کہ جس سے یہ ظاہر ہو کہ حماس، امریکہ کے اندر کسی ہدف کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایف بی آئی نے حالیہ برسوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر  ایک دوسرے کے خلاف نفرت انگیز اقدامات کو روکنے کے لئے مؤثر کاروائیاں کی ہیں۔
 مزید برآں نفرت پھیلانے والے افراد پر کڑی نظر رکھ کر ممکنہ  اقدامات کو روکنے کی کوششیں جاری ہیں ۔