امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی مسلمان کانگریس رکن کا قتل کی دھمکی ملنے کا انکشاف

کانگریس کے مسلمان ارکان میں سے ایک الہان عمر نے کہا کہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ غزہ حملوں کے بعد سے گمنام پیغامات کے زریعے ’ایک انتہائی ماہر شخص کے ہاتھوں ایک بڑے ہتھیار کے ذریعے‘ قتل کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

امریکی کیپیٹل پولیس نے اسرائیل پر تنقید کرنے والوں کو - بشمول کانگریس کےمسلم خاتون رہنماء راشدہ طلیب، جو کہ فلسطینی نژاد امریکی ہیں - کو گزشتہ ہفتے ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا۔

منی سوٹا سے منتخب ہونے والی مسلمان رکنِ کانگریس الہان عمر نے کہا ہے کہ اس طرح کے گمنام پیغامات کی بنا پر اب سکیورٹی گارڈز ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا ’لیکن جب تک ایسے شرپسند لوگ میرے اور دوسرے لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بنے رہیں گے، مجھے سکیورٹی رکھنے کی حقیقت کو ماننا پڑے گا۔‘

مشی گن سے منتخب ہونے والی راشدہ طلیب اور منی سوٹا سے الہان عمر وہ پہلی مسلمان خواتین ہیں جنھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے کانگریس تک رسائی حاصل کی تاہم ان کے اسرائیل مخالف بیانات کی وجہ سے انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

حال ہی میں ایلاباما سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکنز نے الہان عمر کی کانگریس سے برطرفی پر زور دیا ہے۔