اطالوی میڈیا پر دنیا کے سب سے بڑے پرامن اجتماع اربعین واک کی تفصیلی رپورٹ شائع

اٹلی کے ایک نجی ادارے ایزی ڈپلومیٹک فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر اس سال کی نجف اشرف سے کربلاء تک کی اربعین  واک کے بارے میں حرم امام حسین علیہ السلام کے ذیلی ادارے بین الاقوامی میڈیا سنٹر کے تعاون سے تفصیلی رپوٹ شائع کی گئی ہے۔

اس ویب نے اس واک کو دنیا کا سب سے بڑا پرامن مذہبی اجتماع قرار دیا ہے جس میں ہر طبقے کے لوگ شریک ہوتے ہیں۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع ہے۔یہ 20 صفر کو  کربلاء میں منعقد ہوتا ہے جس میں پورے عراق اور دنیا بھر کے مختلف ممالک مثلاً امریکہ، یورپ، ہندوستان ،پاکستان ایران وغیرہ سے لوگ امام حسین کی زیارت کے لئے آتے ہیں۔ زائرین روحانی طور پر، سکون پانے کے لئے کئی کلومیٹر دور پیدل  چل کر کربلاء جاتے ہیں۔
    کچھ زائرین تو عراق کے صوبہ بصرہ سےجو کربلاء سے  500 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے، وہاں سے  پیدل چلتے ہیں۔ 
 کچھ لوگ ایران کے شہر مشہد سے کربلاء تک 2600 کلومیٹر سے زیادہ پیدل چل کر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس واک  کی غیر معمولی خصوصیت  یہ بھی ہے کہ اس واک میں تمام لوگ شامل ہوتے ہیں، خواہ ان کا مذہب، قوم یا ثقافت جو بھی ہو۔
 عراقی  لوگ زائرین سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
  ہر عمر کے لوگ اپنی بساط کے مطابق لوگوں کی خدمت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ خیراتی ادارے ،مساجد، مذہبی ادارے سب  اپنے دروازے زائرین کے لئے کھول دیتے ہیں ۔
نجف اشرف سے کربلاء کی طرف جانے والی سڑک کے کنارے موکب اور ہزاروں خیموں کو نصب کیا گیا ہے  تاکہ زائرین کے کھانے پینے اور آرام کرنے کے لئے جگہ میسر ہو اور ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسرے سے بڑھکر خدمت کرئے۔
تعجب کی بات یہ ہے کہ 45 سے 50 ڈگری کی گرمی کے باوجود بچے بزرگ خواتین  یہاں تک کہ ویل چیر اور بیساکھیوں پر بھی لوگ آتے ہیں اور اس واک میں شامل ہوتے ہیں اور اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔
   یہاں عراقی بلاتفریق لوگوں کی دل کھول کر خدمت کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی ضریح مبارک  کشادہ صحن اور سرداب پر مشتمل ہے۔ ضریح کے اوپر سونے کی اینٹوں سے مزین 30 میٹر اونچا گنبد ہے جو دور سے نظر آتا ہے ، جس کو دیکھ کر زائرین بہت خوش ہوتے ہیں۔

اس گنبد کو دیکھ کر لوگوں کے رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔