امریکہ میں مرجعیت دینی کے وکیل نے مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس میں شرکت

امریکہ میں مرجعیت دینی کے وکیل نے مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس میں شرکت کی اور ایک ایسی تجویز پیش کی جو مذہبی اور تعلیمی تنوع کو اکٹھا کر سکے گی شمالی امریکہ میں مرجعیت دینی کے تابع، رابطہ دفتر ،کے ایک وفد نے ایک بین الثقافتی اور بین المذاہب مکالمے اور مشرق اور مغرب کے درمیان اجتماعی تعلقات تعلقات کو استوار کرنےاور ان کا عراقی اور غیر عراقی معاشروں سے نسلی اور دیگر کمیونٹیز کو نشانہ بنانے والے امتیازی سلوک، عدم برداشت اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کو حل کرنے کے بارے میں ایک ڈسکشن میں حصہ لیا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے اس مکالمے میں دنیا بھر سے بہت سے مذہبی رہنماؤں اور مذہبی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، بشمول شمالی امریکہ میں مرجعیت دینی کے وکیل حجت الاسلام علامہ سید محمد الکشمیری حفظہ اللہ اور مرکز سے ایک وفد کے۔ دنیا بھر میں موجودہ بحرانوں اور تناؤ کے پس منظر میں، جہاں تشدد کو جواز فراہم کرنے کے لیے مذہبی، ثقافتی اور نسلی اختلافات کا غلط استعمال کیا جاتا ہے تو اس صورت حال میں مذہبی رہنما ایسی کوششوں کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں اور باہمی افہام و تفہیم ،احترام مذہبی اور ثقافتی تنوع، عالمی اتحاد اور پرامن باہمی بقاء کو کیسے فروغ دے سکتے ہیں۔ حجت الاسلام علامہ سید کشمیری نے کہا ہم وقتاً فوقتاً دنیا کے مختلف حصوں میں مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ایسی شاندار ملاقاتوں کا مشاہدہ کرتے ہیں، ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان میں شرکت کرتے ہیں، اور یہ ایک اچھی بات یےاور ایسا یونا چاہیے لیکن معاملہ یہاں پر نہیں رکنا چاہیے۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران یہ بھی کہا کہ پھر ہم اپنے معاشروں میں واپس آتے ہیں اور وہی رسم و رواج دہراتے ہیں، اس لیے میں تجویز دیتا ہوں کہ ان ملاقاتوں کو موثر بنایا جائے اور امن، ہم آہنگی، ایک دوسرے کو قبول کرنے، ایک دوسرے سے ملنے، ایک دوسرے کو قبول کرنے کے حوالے سے اس کے معاشرے پر اثرات مرتب ہونے چاہئیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل چاہے مرد ہوں یا خواتین ان کو متنوع عقائد اور مختلف طرز عمل سے متعارف کرایا جائے جہاں وہ مستقبل کے رہنما اور فیصلہ ساز بن سکیں اور افہام وتفہیم اور احترام پر مبنی دنیا میں اپنا حصہ ڈال سکیں ۔ باہمی احترام اور افہام و تفہیم، قلیل مدتی ثقافتی تبادلے کے پروگراموں کو منظم کرنے کی تیاری کا اعلان کرتا ہوں۔ ہائی اسکول اور یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ ساتھ مختلف پس منظر اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے ابتدائی اسکالرز کی میزبانی کرتا ہوں۔ اس کا مقصد، انہیں مسلمانوں کے طرز زندگی اور مذہبی اقدار سے متعارف کرانا اور اسلامی مقدس مقامات کے دورے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔