مصری اخبار الشرق العربی جناب زینب سلام اللہ علیہا کی قربانیوں کے متعلق مضامین نشر

الشرق العربی اخبار نے مصری مصنف اور صحافی ایمن بحر کا جناب زینب سلام اللہ علیہا کی قربانیوں اوران آزمائشوں کے متعلق کہ جنکو بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے برداشت کیا اور ان کے سامنے استقامت کے ساتھ کھڑی رہیں، کے متعلق  ایک مضمون شائع کیا۔

 اور مصنف نے جناب زینب کبریٰ کی قربانیوں کو عظیم قرار دیا ہے اوراس طرف بھی توجہ دلائی کہ  جناب زینب سلام اللہ علیہا وہ بی بی ہیں جنہوں نے بہت زیادہ آزمائشوں کو برداشت کیا۔ 
  انہوں نے مزید کہا کہ اس باعظمت بی بی کو اپنے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی رحلت کا دکھ اٹھانا پڑا جب وہ ابھی پانچ سال کی تھیں اور تھوڑی ہی مدت کے بعد  اپنی ماں جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کا دکھ اٹھانا پڑا۔
 انہوں نے مزید کہا کہ اس باعظمت خاتون نے 35 سال کی عمر میں اپنے بابا امام علی علیہ السلام کی شہادت کو دیکھا اور تھوڑی مدت بعد اپنے بھائی امام حسن علیہ السلام کی شہادت کو دیکھا جنہیں زہر سے شہید کیا گیا تھا ۔
 مصنف کے مطابق جناب زینب سلام اللہ علیہا ، سب سے بڑی مصیبت سے اسوقت گزریں جب آپ کے بھائی امام حسین علیہ السلام کا سر بدن سے جدا کر دیا گیا تھا۔  پھر آپ نے اپنے بچوں اور ان میں سے سب سے چھوٹے بچے عبداللہ رضیع کی موت دیکھی جس کو گردن پر تیر مار کر قتل کیا گیا تھا۔ اسی طرح آپ نے  اپنی آنکھوں سے اپنے بھائیوں اپنے اہلبیت علیھم السلام اور امام حسین علیہ السلام کے صحابیوں کی ایک ایک کر کے شہادت کو دیکھا۔
تاریخ میں، صرف ان کو بری طرح قتل کیا گیا ہے۔
 بحر نے مزید کہا کہ بس یہی نہیں  ہوا بلکہ جب دردناک جنگ ختم ہوئی تو انہوں نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کے ہاتھوں کو رسیوں سے باندھ کر امام حسین علیہ السلام کی بیٹیوں کے ساتھ شام میں یزید لعین کے دربار لے گئے۔ 
 مصنف نے اشارہ کیا کہ ان دردناک مناظر اور مصائب کے باوجود جناب زینب سلام اللہ علیہا "بہت استقامت اور ایمان کی قوت میں پہاڑ کی طرح تھیں ۔ان مصائب سے نہیں گھبرائیں۔ خدا کی قضا و قدر سے مطمئن تھیں۔
 اس پر اس نے اضافہ کرتے کہا کہ جناب زینب سلام اللہ علیہا ہمیشہ زمانے میں لا فانی شمار کی جائیں گی ۔