اتحاد بین المسلمین کے عملی مظاہرے کے میڈیا پر اثرات

گزشتہ دنوں پاکستان کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء نے کربلاء معلی کا دورہ کیا تھا۔
پاکستانی علماء ،محققین اورمصنفین کے اس وفد کی قیادت استاد محقق ڈاکٹر شہزاد مجددی صاحب فرما رہے تھے۔ اس وفد میں ان کے ہمراہ ماہر مخطوط شناس اور دارالعلم پاکستان کے ناظم اعلی علامہ محمد عثمان رضوی،مفتی جواد حیدری،علامہ اسد مدنی اوردیگر احباب تھے۔
اس دورے کا مقصد اتحاد بین المسلمین کی فضا کو بہتر سے بہترین بنانا تھا ۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ مختلف مکاتب فکر علماء کا دوست ممالک میں اس طرح کے دورے کرنا نہ صرف ایک دوسرے کو سمجھنے کے لئے معاون ہوتے ہیں بلکہ اس کا اثر میڈیا پر بھی پڑتا ہے جیسے کہ اس اس دورے کی مثال ہے۔
علماء کے اس دورے کو پاکستان کے مرکزی اور مین سٹریم میڈیا نے کوریج دی ہے۔
روزنامہ ایکسپریس،روزنامہ اینٹی کرپشن لائن،روزنامہ جنگ آزادی روزنامہ جنگ کرائم،روزنامہ نئی خبریں روزنامہ ایک آواز روز نامہ ذکر جہاں۔
امید ہے علماء کرام کے اس قسم کے دوروں کا سلسلہ یہاں رکے گا نہیں بلکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ اتحاد بین المسلمین کی فضا ایک عالمی فضا بن جائے