پاکستان کے دار الخلافہ اسلام آباد میں عالی شان سیرت سیدة نساء العالمین کانفرنس 2022 منعقد

١٩ جمادی الثانی ١۴۴۴ھ بمطابق 23 جنوری 2022 بمناسبت شب ولادت باسعادت سیدة نساء العالمین سلام اللہ علیھا کے نام سے موسوم ادارہ جامعة الکوثر اسلام آباد پاکستان میں شیخ الجامعہ کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور عالی شان کانفرنس *سیرت سیدة نساء العالمین سلام اللہ علیھا کانفرنس* منعقد ہوئی۔
ابتدا میں تلاوت کلام الہی کے بعد جناب مولانا شبیر حسین واعظی صاحب نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ جشن میلاد کی عمومی روش سے ہٹ کر اس کانفرنس میں سیرت سیدہ س کے مختلف گم گشتہ پہلووں کو علمی و تحقیقی انداز میں اجاگر کرنے کے لئے جامعة الکوثر کے فاضل طلاب اور اساتذہ کرام نے پاور پوائنٹ پر تحقیقی مقالوں کا دلکش انداز میں پریزینٹیشن پیش کیا۔جامعہ کے متعلم صابر حسین سراج نے *حیات سیدہ کونین س میں تربیت اولاد کے عملی نمونے* کے موضوع پر، فاضل جامعہ مولانا نعیم عباس نجفی نے *شخصیت و فضائل فاطمہ زہراء س اہل سنت روایات کی روشنی میں* کے موضوع پر، فاضل جامعہ ڈاکٹر ندیم عباس بلوچ نے * عصر حاضر کے خاندانی مسائل اور ان کا حل سیرت فاطمہ زہراء س کی روشنی میں* کے موضوع پر اور استاد جامعہ علامہ ڈاکٹر علی حسین عارف نے * شخصیت و سیرت فاطمہ زہراء س مفکرین عالم کی نگاہ میں* کے موضوع پر پاور پوائنٹ کے توسط سے تحقیقی مقالوں کا خلاصہ پیش کیا۔ شاعر اہل بیت جناب غیور زیدی صاحب نے شان سیدہ س میں اپنا تازہ کلام پیش کر کے محفل کی رونق میں اضافہ کیا۔ محفل میں شریک شمع ولایت کے پروانوں کو محذوذ کرنے کی خاطر جامعة الکوثر اور جامعہ اہل بیت کے تواشیح گروہ نے درگاہ سیدہ س میں خوبصورت انداز میں تواشیح پیش کی۔
بزم کی زینت و رونق کو بڑھانے کے لئے ملک کے نامور ننھے ثناء خواں معظم علی مرزا نے درگاہ سیدہ س میں دلربا انداز میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔
اس کے بعد جامعة الکوثر کے موجودہ و فاضل طلاب جنہوں نے سیرت و شخصیت سیدہ طاہرہ کے مختلف پہلووں پر بہترین علمی و تحقیقی مقالے لکھے، ان کی حوصلہ افزائی کے لئے پوزیشن ہولڈرز سمیت سب کو اعزازی شیلڈ اور انعامات سے ان کو نوازا گیا۔
آخر میں محفل کے مہمان خصوصی حجة الاسلام و المسلمین شیخ محمد شفا نجفی نے اپنے دلنشین انداز میں سیرت و شخصیت سیدہ س پر مختصر مگر جامع انداز میں روشنی ڈالی۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر میں جناب سیدہ س کی سیرت و شخصیت پر لکھی جانی والی ایک سو چالیس کتب کی نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔
گر قبول افتد زہے عز و شرف