عتبہ حسینیہ نے مستشرقین پر اپنی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کی سرگرمیوں کا اختتام کر دیا

حرم امام حسین ؑ کے صحن میں، خاتم الانبیاء ہال میں بروز ہفتہ (امام الحسین علیہ السلام کی آفاقیت اور لافانیت) کے نعرے کے تحت، مستشرقین کے لیے پہلی بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا۔
اس کانفرنس میں 35 ، عرب اور غیر عرب ممالک نے شرکت کی۔

 کانفرنس کی علمی کمیٹی کے رکن محمد باقر ہاشمی نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کو ایک بیان میں کہا کہ تین دن تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں ایک افتتاحی سیشن اور آٹھ تحقیقی سیشنز شامل تھے، جس میں انگریزی عربی اور فارسی بولنے والے کئی محققین نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے دوران کچھ نے اپنی ممتاز تحقیقات بھی پیش کیں۔

 انہوں نے کہا کہ تحقیقات  مختلف انواع پر مشتمل تھیں۔ اس کانفرنس میں مستشرقین کے رجحانات سے متعلقہ بہت سے موضوعات تھے ۔
اس کانفرنس میں تنقیدی اور تشخیصی تحقیقات شامل تھیں۔

 انہوں نے مزید کہا اس کانفرنس میں تخلیقی تحقیقات بھی تھیں۔ اور ہم ایک اچھی علمی کاوش سامنے لے کر آئے ، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ نو بڑی جلدیں بہت سے محققین کو دی گئیں ،جن میں سے پانچ عربی، دو فارسی اور دو انگریزی زبان میں تھیں۔
 انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ہر جلد تقریباً 500 صفحات پر مشتمل ہے۔
 اور دو کانفرنسز کے ذریعے ہم اس بات کو پہنچانے میں کامیاب ہوئے کہ امام حسین علیہ السلام کی ذات گرامی، تمام مفکرین اور ہراس شخص کے لیے اسوہ حسنہ ہے ،جو انسان دوستی کا رجحان رکھتا ہے اورامام حسین علیہ السلام کی ذات کسی تک محدود نہیں ہے۔

 اختتامی اجلاس کی تفصیلات کو بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم بہت سی سفارشات لے کر آئے ہیں، جن میں سب سے اہم مستشرقین کی کوششوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے اور ان سے مختص تحقیقات کو معین کرنا اور ان سے متعلق ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ 
محققین پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ وہ نئے عنوانات کو تلاش کریں جو ماضی سے مختلف ہوں۔

 مزید برآں انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے اختتام پر جیتنے والی تحقیقات کے لیے انعامات بھی ہونگے۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں شامل  تحقیقات کو اعزازات سے نوازنا بھی شامل ہے۔
 پہلے درجے کی تحقیقات کے لیے انعام ہے۔
اور پانچ سے دس تک ان تحقیقات کے لیے بھی انعام ہے جو پہلے درجے کی تحقیقات کا مقام نہ پا سکیں لیکن وہ بھی ممتاز ہیں۔
 انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ شرکت کرنے والی تحقیقوں کی کل تعداد تقریباً 300  تھی اور قبول شدہ تحقیقات کی تعداد تقریباً 190 ہے۔
  کانفرنس میں شریک ممالک کی کل تعداد 30-35 ممالک کے درمیان تھی۔ .

 ہاشمی نے نہضت حسینی فاؤنڈیشن کے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کانفرنس کا اختتام ان کلمات پر کیا کہ جب فاؤنڈیشن نے اس منصوبے کو سپانسر کیا تو اس کا مقصد یہ نہیں تھا کہ یہ پہلا اور آخری پروگرام ہو بلکہ یہ کانفرنس ایک اور شکل میں اور دوسرے میکانزم کے ساتھ جاری رہے گی بشمول بین الاقوامی مراکز اور بین الاقوامی تحقیقات کی اشاعت کے طریقہ کار کو بھی مضبوط بنایا جائے گا۔

امیر موسوی

ابو علی