حرم امام حسین ع کے زیر اہتمام انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے دوسری بین الاقوامی کانفرنس کی تیاری کا اعلان

حرم  امام حسین علیہ السلام کے جنرل سیکٹری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ انتہا پسندی اور دہشت گری کی روک تھام کے لئے دوسری بین الاقوامی کانفرنس (دہشت گردی اور انتہا پسندی معاشرتی امن کے لیے خطرہ ہیں) کے عنوان سے منعقد کی جا رہی ہے جس سے ملکی و غیر ملکی دانشور اور مذہبی رہنماء شرکت کریں گے۔
کانفرنس کمیٹی کے  رکن شیخ علی قرعاوی نے انٹرنیشنل میڈیا سنٹر کو ایک بیان میں کہا کہ یہ کانفرنس 2024 کے پہلے  تین ماہ کے اندر کربلا میں منعقد ہوگی جس کا نعرہ (دہشت گردی اور انتہا پسندی سماجی امن کے لیے خطرہ) ہے۔
  اس کانفرنس میں بین الاقوامی اور مختلف مذاہب کے رہنماٰ شرکت کریں گے ،جس میں چھ اہم نکات پر بحث ہوگی جس میں سر فہرست اقتصادی ،سماجی،قانونی، سیاسی، سکیورٹی اور میڈیا کے طریقہ استعمال پر غور ہوگا اور اس سے نمٹنے کے لئے اسلامی نقطہ نظر کو دیکھا جائے گا۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس اگلے سال کے آغاز میں منعقد کی جائے گی، جہاں سیکورٹی، اسلامی، ثقافتی، فکری اور دیگر موضوعات پر دونوں جانب سے تحقیقی مقالے پیش کیے جائیں گے  اور انتہا پسندی کی روک تھام کے لئے مختلف یونیورسٹیوں اور بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عراق میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور طول تاریخ میں یہاں پر مختلف جنگیں مذہبی کارڈ استعمال کر کے لڑی گئیں ہیں جس کی وجہ سے نقصان ہمیشہ عراق کو ہی ہوا ہے ۔
مزید برآں ملک بحرانوں کا شکار رہا ہے اور  ان دہشت گرد گروہوں کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات و مصائب کا سامنا رہا۔
قرعاوی نے کہا کہ حرم امام حسین علیہ السلام اس کانفرنس کے ذریعے ان جنگوں کے نتیجے میں ہونے والے خطرات اور نقصانات سے پردہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ ان سے نمٹنے اور  انتہا پسندی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
 کانفرنس کا مقصد ایک ایسے معاشرے کی تعمیر بھی ہے جس میں سماجی امن اور پرامن بقائے باہمی کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت اور نفرت کی زبان کو مسترد کرنا اور مل جل  کر پیار و محبت کی زبان کو پروان چڑھانا ہے اور عراقی عوام کے درمیان محبت کی فضاء کو قائم کرنا ہے

عماد بعو 

ابو علی