بین الاقوامی معیار کے مطابق کربلاء میں حرم امام حسین ع کی جانب سے غیر ملکی طالب علموں کے لیے تعلیمی سکالر شب

حرم امام حسین علیہ السلام  گزشتہ کئی سالوں سے کربلا معلی میں دینی تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلاب کو تمام سہولیات دیتا ہے، جس میں انکے تعلیمی لوازمات کے ساتھ ساتھ   فیملی کی رہائش کا انتظام بھی کرتا ہے۔
حرم امام حسین علیہ السلام کے شعبہ معاہد دینیہ کے مسئول جناب شیخ احمد عاملی نے بین الاقوامی میڈیا سنٹر کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ متولی شرعی جناب شیخ عبد المھدی کربلائی حفظہ اللہ کے  حکم پر ملکی اور ٖغیر ملکی علم دین حاصل کرنے والے طالب علموں کی تعلیم و تربیت کے لئے خصوصی نصاب مرتب کیا گیا ہے ،جس میں امتحان حاضری اور نظم و ضبط کا باقاعدہ خیال رکھا جاتا ہے اور طالب علم کو تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر مرعات دی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2016 میں معھد وارث الانبیاء برائے مبلغین کی بنیاد رکھی گئی۔
 اس کے بعد معھد سیدہ  فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہا لعلوم القرآنی اور معھد عقیلہ زینب سلام اللہ علیہا کی تاسیس ہوئی۔
  اس  کے علاوہ معھد صدی الحوراء اور مدرسہ زینبیہ برائے خواتین اس وقت چل رہا ہے۔ عراق اور خارج عراق  سے  800 سے زائد طلباء اور طالبات جوار امام حسین علیہ السلام میں علم دین حاصل کر رہے ہیں۔
شیخ احمد عاملی نے مزید بتایا کہ  معھد وارث الانبیاء برائے مبلغین میں تقریبا دنیا کے 30 ممالک کے  طلاب موجود ہیں جس میں سے زیادہ تر افریقی  ممالک سے ہیں، جیسے گانا، نائیجیریا ، تنزانیہ اور مڈاسکر اس کے علاوہ  ہندوستان پاکستان افغانستان بنگلہ دیش امریکہ  آذربائیجان  آسٹرلیااور ترکیہ سے بھی ہیں۔ 
 ہر ملک سے طالب علم کو داخلہ دینے کا طریقہ کار یہ ہے کہ اسی ملک کے معروف اداروں کے تعاون سے طلاب کو منتخب کیا جاتا ہے  تاکہ صحیح معنوں میں علم دین حاصل کرنے والے طلباء کو ہی موقع ملے۔
یہاں کا کورس ہم نے خود ضرورت کے حساب سے مرتب کیا ہے ۔ یہ کورس  دو اقسام پر مشتمل ہے ، ایک شارٹ ٹرم اور ایک لانگ ٹرم۔
 شارٹ ٹرم میں چار سال کے اندر ایک مبلیغ کو تیار کیا جاتا ہے اور ضرورت کے حساب سے اپنے اپنے ملک واپس بھیج دیا جاتا ہے جبکہ لانگ ٹرم میں ہمارے پاس بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انکو نجف اور قم کے حوزہ علمیہ میں اعلی تعلیم کے لئے بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ ایک محقق  مدرس اور مصنف بن سکے اور اپنے ملکوں میں تعلیمات محمد و آل محمد علیھم السلام کو صحیح معنوں میں لوگوں تک پہنچا سکے
 اور ان ملکوں میں موجود مدارس کی تعلیمی سطح کو بلند کیا جاسکے

عباس نجم

ابو علی