مصر میں پہلی صدی کے قدیم ترین قرآنی نسخے کی ترمیم کے بعد پہلی حالت میں کامیاب بحالی

مصری نیشنل لائبریری اور آرکائیوز نے پہلی ہجری صدی کے پہلے نصف میں ابتدائی حجازی قرآن کی بحالی کی تکمیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
نیشنل مصری لائبریری نے پہلی ہجری صدی کے پہلے نصف میں حجازی رسم الخط میں لکھے گئے ابتدائی حجازی قرآن کریم کو ترمیم کے بعد اصل حالت میں بحال کیا گیا ہے ۔  
مصری ہاؤس آف بک کے ممبرنے قرآن کی اصل حالت میں بحالی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ،اسے دنیا میں قرآن کے نایاب اور قدیم ترین نسخوں میں شمار کیا جاتا ہے۔اس کے صفحات کی تعداد 32 ہے، جبکہ اوراق کی کل تعداد 16 ہے۔ طاق صفحات اور  جفت صفحات آٹھ ہے اور یہ لوہے کی سیاہی سے لکھا گیا تھا۔
مصری کی  فیتو ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق،مصر کی نیشنل لائبریری نے پہلی ہجری صدی کے پہلے نصف  میں  حجازی رسم الخط  میں لکھے گئے ابتدائی حجازی قرآن  کریم کو ترمیم کے بعد اصل حالت میں بحالی کی مناسبت سے ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیاگیا۔
تقریب کی خاص بات وہ ڈاکومینٹری تھی جو اس قرآن کے ترمیمی مراحل کے متعلق بنائی گئی تھی جن میں تفصیلی طور پر ان تمام مراحل کو  فلمایا گیا تھا۔اس کو حاضرین نے بہت سراہا  
رپورٹ میں بتایا کیا گیا ہے کہ اس قرآن کو مضبوط بنانے کے لئے نمی کی کم سے کم سطح کا استعمال کرتے ہوئے کام کیا گیا اور احتیاط کے تمام تقاضوں کو پورا کیا گیا ہے