عتبات عالیہ کے مسئولین کی نجف اشرف میں کانفرنس

حرم امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی  جانب سے عید غدیر کے موقع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں اندرون عراق  اور بیرون عراق ،مقامات مقدسہ  اور دیوان وقف شیعی کے مسئولین کا اجتماع ہوا ۔
 اس کانفرنس میں حرم امام حسین علیہ السلام ،حرم حضرت عباس علیہ السلام ،حرم عسکریین علیہم السلام ، حرم کاظمین علیہما السلام ،حرم امام رضا علیہ السلام، و حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے مسئولین  اور عراق میں دیوان وقف شیعی کے رئیس جناب ڈاکٹر  حیدر الشمری نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں زائرین کرام کو بہترین سہولیات دینے پر اتفاق کیا گیا
کانفرنس سے  دیوان وقف شیعی کے رئیس جناب ڈاکٹر  حیدر الشمری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرجع اعلی دام ظلہ الوارف نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے مجھے یہ عظیم ذمہ داری  سونپی  ہے ۔
 لہذا میں اس کو اپنا مذہبی فریضہ سمجھتے ہوئے تمام عتبات عالیہ میں زائرین کو بہترین سہولیات دینے پر کام کروں گا۔
 انہوں نے کہا کہ سالانہ لاکھوں زائرین ان مقدس مقامات کی زیارت کے لئے دور دراز کے علاقوں سے آتے ہیں۔  
 عتبات مقدسہ کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار اورمقدار کو ہمیں ملکر بہتر بنانے  کی ضرورت ہے تاکہ زائرین سکون و اطمینان کے ساتھ زیارات کر سکیں ۔
کانفرنس کا اہم حصہ چہلم امام حسین علیہ السلام پر آنے والے  زائرین کی میزبانی پر مشتمل تھا ۔اس کے لئےتمام عتبات عالیہ نے مل کربہتر انداز میں خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون پر زور دیا ۔
اس کے علاوہ علمی و ثقافتی شعبوں سمیت ابلاغ عامہ کی سرگرمیوں اور  اس حوالے سے مشترکہ تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے نائب متولی نے اس کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران  تعلیمات اہلبیت (علیہم السلام) کے فروغ کے لئے  آرٹ،میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلامی کے مقدس مقامات مشترکہ طور پر ایک کمیٹی تشکیل دیں جو خصوصی طور پر زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر سے بہترین بنانے پر کام کرے۔
حرم اما م حسین علیہ السلام کے سیکٹری جنرل نے  زیارت کی سماجی ،ثقافتی اور تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہم تاریخ پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ مختلف ممالک میں کچھ ثقافتی و سماجی سرگرمیاں ہمیشہ دلچسپی کا باعث رہی ہیں لیکن ان میں سے بہت سی سرگرمیوں کو آج فراموش کر دیا گیا ہے اور ان کا کوئی نام و نشان نہیں ہے،لیکن زیارت ہزاروں سال  سے ثقافتی،سماجی اور مذہبی سرگرمیوں کے عنوان سے آج بھی باقی ہے۔
 انہوں نے چہلم امام حسین علیہ السلام کو ایک نعمت اور رحمت الہیٰ قرار دیتے  ہوئے کہا کہ ہم سب خادم ہیں۔ اس لئے ہمیں چہلم امام حسین (علیہ السلام) پر آنے والے زائرین کے لئے  زیارت کو آسان بنانے کے لئے بھرپور کوشش کرنی چاہئے۔
   روایات میں ملتا ہے کہ جب امام زمانہ(عج) ظہور فرمائیں گے تو اپنا تعارف اپنے جدّ بزرگوار حضرت امام حسین علیہ السلام کے نام سے کروائیں گے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امام زمانہ(عج) کے ظہور کے وقت پوری دنیا امام حسین علیہ السلام کو جان چکی ہوگی۔
 اس لئے ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ پوری دنیا میں امام حسین علیہ السلام  متعارف  کرانے  کے لئے زمین  ہموار کريں ۔
انہوں نے چہلم امام حسین(علیہ السلام) پر آنے والے زائرین کی تعداد میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال  پر تاکید کرتے ہوئے  کہا  کہ اس سلسلے میں ہمیں سافٹ ویئر  اور موبائل اپلیکیشن بنانے کی ضرورت ہے ،جس کے ذریعے نہ صرف زائر کے ساتھ مسلسل رابطہ ہو بلکہ زائر ورچوئل زیارت سے بھی مستفید ہو سکے۔ 
انہوں نے خصوصی کمیٹیوں کی تشکیل کو بھی ضروری قرار دیتےہوئے کہا کہ مقدس مقامات کے مسئولین کے درمیان کانفرنس کا انعقاد ایک مبارک اقدام ہے، جس سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔

عماد بعو

ابو علی