شہر حلہ میں اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت ایوب علیہ السلام کا مزار قدیم ثقافتی اور تاریخی شاہکار

شہر حلہ میں اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت ایوب علیہ السلام  کا مزار قدیم ثقافتی اور تاریخی شاہکار

صوبہ بابل عراق کے اکثر صوبوں کی نسبت آثار قدیمہ کی وجہ سے اہمیت کا حامل شمار ہوتا ہے چونکہ  اس سرزمین پر زمانے  کے گزرنے سے قدیم شاہکاراور متعدد دینی مراکز ظاہر ہوئے ہیں جن  کے آثار آج تک باقی ہیں  اور اسی وجہ سے بھی کہ شہر حلہ (جو کہ انبیاء کا گہوارہ اور علماء کا سائباں تھا ) میں کثیر تعداد میں مزارات اور انبیاء علیھم السلام کی مقدس قبریں ہیں یا تو ان کی اسی سرزمین پر ولادت ہوئی یا پلے بڑھے یا اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت اور ہدایت بشری کے کام کو انجام دیا اور اسی پاک اور مبارک سرزمین پر اللہ تعالیٰ کے نبی ، صبر کرنے والے  اور اپنے رب کی طرف رجوع کرنے والے حضرت ایوب علیہ السلام نے زندگی گزراری ۔

اللہ کے نبی حضرت ایوب علیہ السلام کا نسب

ایوب بن آموص بن رازخ (رزم ) بن عیص بن اسحاق بن ابراہیم (علیھم السلام )اور س کے علاوہ بھی نسب بیان کیا گیا ہے جس کا سلسلہ نسب بھی حضرت خلیل اللہ ابراہیم علیہ السلا م پر منتھی ہوتا ہے اور حضرت ایوب علیہ السلام کی زوجہ کا نام رحمت تھا جو یوسف بن یعقوب (علیھم السلام) کی اولاد میں سے تھیں ۔

اللہ کے نبی حضرت ایوب علیہ السلام کا ذکر قرآن کریم میں وارد ہوا ہے ارشاد رب العزت ہے کہ :

وَأَيُّوبَ إِذْ نَادَى رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ * فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَكَشَفْنَا مَا بِهِ مِن ضُرٍّ وَآتَيْنَاهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِندِنَا وَذِكْرَى لِلْعَابِدِينَ۔ (سورہ انبیاء آیات 83  ۔ 84)

ترجمہ : اور ایوب کو بھی (اپنی رحمت سے نوازا) جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا: مجھے (بیماری سے) تکلیف ہو رہی ہے اور تو ارحم الراحمین ہے۔ تو ہم نے ان کی دعا قبول کی اور ان کی تکلیف ان سے دور کر دی اور انہیں ان کے اہل و عیال عطا کیے اور اپنی رحمت سے ان کے ساتھ اتنے مزید بھی جو عبادت گزاروں کے لیے ایک نصیحت ہے۔

حضرت ایوب  علیہ السلام کا  ذکر فقط اس سورہ میں منحصر نہیں ہے بلکہ سورہ نساء ، سورہ انعام اور سورہ صاد میں بھی  ہوا ہے ، آپ علیہ السلام مختلف مصیبتوں میں مبتلا رہے یہاں تک آپ علیہ السلام کی قوم والے آپ علیہ السلام سے نفرت کرنے لگے نتیجہ میں  قوم والوں نے آپ علیہ السلام کو  گاؤں سے نکال دیا ۔

قبر مبارک کا مقام

حضرت ایوب علیہ السلام کے مقام کے بارے میں مختلف روایات ہیں  اور اسی وجہ سے  آپ علیہ السلام کے بہت سارے مقامات اور مزارت ہیں ان میں سے ایک مزار رارنجیہ کے قریب ہے اور یہ مقام کفل کے علائقے سے 98 کلومیٹر دور ہے اور شاید یھی وہ مقام ہے جہاں پر اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب علیہ السلام کی دعا کو قبول فرمایا تھا اور یہی نہانے کا مقام تھا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ : ارْكُضْ‏ بِرِجْلِكَ هذا مُغْتَسَلٌ بارِدٌ وَ شَراب‏ (سورہ ص آیت 42) (ہم نے کہا ) اپنا پاؤ ں ماریں، یہ ہے ٹھنڈا پانی نہانے اور پینے کے لیے۔

اور اسی مقام کے پہلو میں ایک وسیع کنواں پایا جاتا ہے اور مریض غسل کے ارادہ سے اس کنویں میں جاتے ہیں  اور اس پانی کو شفا کے لیے استعمال کرتے ہیں حضرت ایوب علیہ السلام کی برکت سے ۔

اور اسی طرح ایک اور قبر یا مقام پایا جاتا ہے اور یہ جگہ حلہ کے باشندوں میں مشہور ہے  جو کہ نہر کے قریب حلہ شہر کے اطراف میں محلہ غلیس میں واقع ہے جس کے اوپر ایک بلند و بالا چونے کا  گنبد ہے  اور اس مقام پر بھی ایک کنواں پایا جاتا ہے جہاں پر لوگ پانی کو شفاء کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اسی مقام پر اسی علاقہ میں حضرت ایوب علیہ السلام کی زوجہ محترمہ رحمت کی قبر ہے ۔

 

مقدس مزار کا مقام 

دوسرا مقام تل اثری میں ہے جو کہ شیخ سعد کے قریہ ، شام کے درعا شہر کے شمالِ مغرب میں واقع ہے  اور یہ درعا شہر سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور یہ مقام کی عمارت بیسالٹ کے پتھروں سے بنی ہوئی ہے  جس کی مسافت (15× 12م)ہے اور داخلہ کا دروازہ شمال کی طرف سے ہے اور یہ قریہ حضرت ایوب علیہ السلام کی طرف نسبت رکھتے ہوئے پرانے زمانے میں دیر ایوب سے جانا جاتا تھا ۔

اور اسی طرح ایک اور مقام بھی ہے جو صلخد شہر میں ہے اور یہ شہر سویداء کے صوبے میں ہے اور یہ مقام پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے۔

تیسرا مقام : سلالہ کے شمال میں کوہ آتین میں ، سلطنت عمان کے جنوب میں واقع ہے اور مزار میں ایک اور ضریح پائی جاتی ہے جس میں قبر کا طول (40م) ہے وہاں کے رہنے والے کہتے ہیں کہ یہ عمران نبی کی قبر ہے ۔

چوتھا مقام : نیحا کے علاقہ میں ہے اور یہ ایک لبنانی گاؤں ہے جو شوف کے ضلع اور جبل لبنان کے صوبے میں واقع ہے ۔

آخری مقام : راس کرکر کے قریہ میں واقع ہے اور یہ قریہ رام اللہ اور بیرہ کے صوبےسے متصل ہے جو کہ  فلسطین کے مغربی کنارے  میں واقع ہے ۔

اور ان روایات میں سے جو مشہور روایت ہے وہ یہ ہے کہ حضرت ایوب علیہ السلام کا مزار شہرِ حلہ میں ہے۔

مزار شریف کے مشمولات

یہ مزار اور مقام حلہ شہر کے ابتداء میں کھجور کے گہنے درختوں کے علائقے میں واقع ہے اور اس میں ایک گہرا کنواں ہے جس کا اندرونی حصہ   اینٹوں سے چھپا ہوا  ہے اور یہ کنواں حضرت ایوب علیہ السلام کے قدموں کے نیچے سے اللہ تعالیٰ نے جاری کیا تھا  ، جب اللہ تعالیٰ نے آپ علیہ السلام پر وحی کی تھی اور اس کنویں کے بارے میں ایک واقعہ مشہور ہے جو قصص الانبیاء کے کتب میں ذکر کیا گیا ہے اور اس مقام پر دو کنویں ہیں جس میں سے ایک پانچ میٹر گہرا اور اس منہ کا  قُطر  تقریباً 150 سینٹی میٹر ہے اور یہ کنواں مزار سے پانچ میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔

اور دوسرا کنواں پہلے کنویں سے بڑا ہے اس کی گہرائی پانچ میٹر ہے اور اس کے منہ کا قُطر  تقریباً 250 سینٹی میٹر ہے اور یہ کنواں مزار سے بیس میٹر دوری پر واقع ہے اور یہ دونوں کنویں گرمی کی موسم میں دو دفعہ جاری ہوتے ہیں اور سردی کی موسم میں ایک دفعہ جاری ہوتے ہیں اور اس مقام پر حضرت ایوب علیہ السلام کے بیٹھنے کی جگہ ہے جس پر آپ علیہ السلام بیماری کے ایام میں بیٹھتے تھے اور اس پرایک سبز گنبد ہے اور اس مزار میں تیرہ  ایوان اور ہال ہیں ان میں سے چھ جب  زائرین صحن میں داخل ہوتے ہیں تو ان کے دائیں طرف ہیں اور سات مزار کے پیچھے ہیں اور مزار کے لیے ایک مینار ہےاور ایک نماز پڑہنے کے لیے مسجد ہے ۔

اور اسی سے مزار سے متصل ایک صحن میں موکب زہراء حسینی کا ادارہ ، ذمہ داران اور کام کرنے والے افراد کی جگہ ہے اور یھی افراداس مزار میں خدمت انجام دیتے ہیں ۔

رپوٹنگ :عباس نجم

ترجمہ شہباز حسین